Kali Choriyan Novel By Nayab Jilani Complete – ZNZ
میں نے تمہیں منع کیا تھا نا اس کمرے میں آنے سے۔”
نور جو چادر تہہ لگارہی تھی اسکی آواز پہ کانپ کر رہ گئی۔
“میں نے دادو کو کہا تھا کہ میں آپ کے کمرے میں نہیں جاؤں گی آپ ڈانٹیں گے مگر انہوں نے وہ آنٹی کے ساتھ ذبردستی بھیج دیا آپ مجھے مارنا مت پلیز۔”
وہ سہمے سہمے لہجے میں بولی۔وہ ایک قہر برساتی نگاہ اس پہ ڈالتے وارڈروب کی جانب نڑھا اور وہاں سے اپنا آرام دہ سوٹ نکالتے واشروم میں جا بند ہوا۔اس کے جاتے ہی نور نے اپنی آنکھوں کو مسلا اور ایک کونے پہ کھڑے ہوتے اپنی انگلیاں چٹخانے لگی۔وہ آرام دہ ٹراؤذر شرٹ پہنتے جوں ہی باہر آیا دیوار سے لگی نور کو دیکھتے وہ سرے سے ہی نظرانداز کرگیا اور موبائل اٹھاتے شہریار کو کال ملائی تاکہ وہ لیپ ٹاپ اس کے کمرے میں پہنچاسکے اور خود مطلوبہ فائل لینے سٹڈی روم کی جانب چل دیا۔مسلسل ہوتی دستک پہ وہ چھوٹے چھوٹے قدم اٹھاتی دروازے تک پہنچتی مگر دروازے پہ کھڑے شہریار کو دیکھتے وہ ہولے سے مسکرادی اسے یہ شخص اس دن بھی اچھا لگا تھا جب بیچ راستے وہ اس سے نرمی سے مخاطب تھا۔اس کے مسکرانے پہ شہریار ایک نظر اسے مسکراتا دیکھ اپنے اذلی انداز میں چہرہ جھکاگیا اور لیپ ٹاپ اس کی جانب بڑھایا۔نور نے ہاتھ بڑھا کر اس کے ہاتھوں سے لیپ ٹاپ تھام لیا۔
“سر سے کہیے گا کہ شیری دے کر گیا ہے۔”
وہ دھیمی مسکراہٹ سمیت بولتے وہاں سے نکلتا چلا گیا۔اس کے جاتے ہی نور نے حیرت سے الٹ پلٹ کر اس ڈبے کو دیکھا تھا جو پکڑنے میں بھی وزنی تھا۔چند ساعتوں بعد وہ سٹڈی روم سے ایک نیلے رنگ کی فائل ہاتھوں میں تھامے جوں ہی باہر نکلا اسے ہلا ہلا کر لیپ ٹاپ کا پوسٹ مارٹم کرتے دیکھ وہ تقریباً بھاگنے والے انداز میں اس تک پہنچا مبادہ وہ لیپ ٹاپ چیڑ پھاڑ کر نہ رکھ دے اس کا کوئی بھروسہ نہیں تھا۔
“وہ یہ ڈبہ شیری دے کر گئے ہیں۔”
وہ اسے اپنے قریب سے لیپ ٹاپ اٹھاتے دیکھ جھکے چہرے کے ساتھ ہکلاتے لہجے میں بولی اس کی آنکھیں دیکھ وہ ویسے ہی سہم گئی تھی۔۔لیپ ٹاپ کو ڈبہ کہنے پہ جہاں وہ حیرت کے سمندر میں غوطہ زن ہوا وہی اس کے لبوں سے شہریار کیلیے شیری سن اس کے تن بدن میں آگ لگ گئی۔
“شیری تمہارے بچپن کا دوست ہے کیا۔”
شاہ میر تند نگاہوں سے اسے گھورتے ہوئے سردلہجے میں گویا ہوا۔اس کے دل کی دھڑکن سست پڑی۔نور کا سر بےساختہ نفی میں ہلا۔
“نہیں وہ تو آپ کے دوست ہیں۔”
وہ خشک لبوں کو تر کرتی شش و پنج میں مبتلا بھولپن سے بولی۔وہ ابھی اس کے الفاظوں میں ڈوبے طنز کے نشتر سمجھنے سے قاصر تھی جبکہ اس کے جواب پہ اس نے مشکل اپنے اندر کے شیر کو تھپک تھپک کر سلایا۔
“تو پھر اسے چپ کرکے شہریار بھائی کہنا آئندہ سے ورنہ زبان کاٹ کر ہاتھوں میں تھمادوں گا۔شیری کی کچھ لگتی۔”
وہ انگلی اٹھاتے تنبیہہ کرتے آخر میں بڑبڑانے والے انداز میں بولا نور نے اس کی بات پہ سرعت سے اثبات میں سر ہلایا مبادہ وہ اصل میں ہی اس کی زبان نہ کاٹ دے۔
“ابھی محترمہ سے میرا نام پوچھو تو انکل کے علاوہ کچھ نہیں ادا ہوگا لبوں سے۔”
وہ ایک کٹیلی نگاہ اس پہ ڈالتے فائل بیڈ پہ پٹختے ہوئے بولا اور ایک تیز نگاہ اس کے جھکے سر پہ ڈالتے بیڈ پہ نیم دراز ہوتے لیپ ٹاپ کھول لیا۔کچھ لمحے پہلے چہرے پہ جو نرمی کا تاثر پہرا دے رہا تھا اب وہ مکمل طور پہ منقود تھا
“کہاں جارہی ہو تم۔”
اسے دبے پاؤں کمرے سے باہر نکلتا دیکھ شاہ میر نے ناگواری سے ٹوکا۔نور کے چلتے قدموں کو بےساختہ بریک لگی۔
“وہ۔وہ میں دادو کک۔کے پاس۔”
اس کی زبردست گھوری پہ نور کا سانس سینے میں ہی اٹک گیا۔آنکھوں میں آنسوؤں نے ڈیرہ جمالیا۔
“کوئی ضرورت نہیں ہے انہیں پریشان کرنے کی چپ کرکے یہاں اس سائیڈ پہ آکر لیٹو کھا نہیں جاؤں گا میں تمہیں۔”
وہ سپاٹ لہجے میں بولا۔نور کی آنکھیں جیسے پھٹنے والی ہوگئی۔وہ فزین کے علاوہ کبھی کسی کے ساتھ نہیں سوئی تھی اور وہ اسے اپنے ساتھ لیٹنے کا کہ رہا تھا
_______________
Kali Choriyan Novel By Nayab Jilani Complete – ZNZ
Romantic novel in urdu pdf download , romantic novels in urdu , romantic novels in urdu pdf , best romantic novels in urdu, new bold romantic novels in urdu , short romantic novels in urdu pdf , new romantic novels in urdu , short romantic novels in urdu ,best romantic novels in urdu pdf , urdu novels , best urdu novels , urdu novels pdf download , romantic urdu novels ,rude hero based urdu novels , latest complete urdu novels , new bold romantic novels in urdu , romantic novels in urdu , novels in urdu.

