Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ
Download free web-based Urdu books, free internet perusing, complete in PDF, Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, And All Free internet based Urdu books, books in Urdu, heartfelt Urdu books, You Can Download it on your Portable, PC and Android Cell Phone. In which you can without much of a stretch Read this Book. Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ We are Giving the PDF document on the grounds that the vast majority of the clients like to peruse the books in PDF, We make an honest effort to make countless Urdu Society, Our site distributes Urdu books of numerous Urdu journalists.
Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ
Pakistan’s most dependable source for romantic urdu stories pdf and free urdu novels is Zubi Novels Zone (ZNZ). Discover new urdu novels 2025, forced marriage urdu novels, rude hero based love stories, and age difference romantic novels. Every novel is easy to download and read online in high-quality PDF. Perfect for Urdu literature lovers who enjoy emotional, family-based, and romantic tales.
Chalo Wafa Ke Dais Chaltye Hain Novel By Fareeha Mirza Complete – ZNZ
میں سمجھا تھا تم عام لڑکیوں جیسی نہیں ہو گی۔۔۔ یہ میری بھول تھی۔ مجھے۔۔۔ مجھے یقین نہیں آتا کہ میں نے تم جیسی لڑکی سے محبت کی ۔۔۔ ” وہ اسے حقارت سے دیکھتا ہو اپھنکارا۔ ” مجھ جیسی سے کیا مراد ہے آپ کی ؟” اس بار وہ چلائی تھی۔ یہ تم خود بہتر جانتی ہو۔ ” وہ سلگتے ہوئے لہجے میں بولا۔ تو پھر آپ ہوتے کون ہیں میری ذات پر انگلی اٹھانے والے ۔ ” اس بار وہ بھی چلا اٹھی تھی۔ محبت اپنی جگہ لیکن وہ اپنی ذات کی تذلیل کیسے برداشت کر لیتی۔ ” میں کون ہوتا ہوں ؟” اس نے دھیمے سے جیسے خود سے پوچھا تھا۔ میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی تم سے محبت کرنا۔۔۔” میری زندگی کی سب سے بڑی غلطی تھی آپ سے عشق کرنا۔۔۔ ” وہ اس کے انداز میں بولی۔ بھیگی پلکیں اٹھا کر سامنے دیکھا۔ لمحوں کے لیے وہ کچھ بول نہ سکا۔ ” عشق ؟۔۔۔ نا ؟ ۔۔۔ مائے فٹ۔۔۔ مجھے یقین نہیں آتا تم اتنا بڑا جھوٹ بول سکتی ہو۔ ” وہ اس وقت دل کی نہیں دماغ کی سن رہا تھا۔ وہ جو کچھ اس نے دیکھا تھا وہ اس کے ذہن کے پردے سے ہٹ ہی نہیں رہاگفٹ باسکیٹس
” میں جھوٹ نہیں بول رہی ۔۔۔ ” اس نے بے بسی سے کہا۔ سچ بھی نہیں بول رہی ۔۔۔ ” اس نے کٹھور لہجے میں کہا۔ میں قسم کھاتی ہوں۔۔۔ ” وہ رو پڑی تھی۔ قسم جھوٹے کھاتے ہیں۔۔۔ ” وہ نہیں پگھلا۔ ” میں نے صرف آپ سے محبت کی ہے۔۔۔ ” اس بار وہ بے بسی سے کہہ گئی۔ اب تک یہ دعویٰ اور کتنوں کے سامنے کر چکی ہو۔۔۔ اور کتنوں کو محبت کے جال میں پھانس چکی ہو ؟” وہ جھتی نظروں سے اسے دیکھتا ہو ابولا۔ ” آپ مجھ پر بہتان لگار ۔ پر بہتان لگا رہے ہیں۔۔۔ میں ایسی لڑکی نے لڑکی نہیں ہوں ۔۔۔ ” اسے آج اس شخص کے سامنے اپنی ذات کی، اپنے کردار کی صفائی دینی پڑرہی تھی جسے اس نے سب سے زیادہ چاہا تھا، جسے اس نے اپنے خیالوں کا مرکز بنا لیا تھا، جسے وہ دعاؤں میں مانگتی تھی ، جسے وہ اپنے خوابوں کی تعبیر سمجھتی تھی۔ اور وہ ستمگر کیا کہہ رہا تھا۔۔۔ ! ارد گرد چند سٹوڈنٹس کھڑے ہو گئے تھے۔ اس کی دوست کا کوئی اتہ پتہ نہیں تھا۔ سب ایسی لڑکیاں ایسے ہی کہتی ہیں۔۔۔ میں ایسی نہیں ہوں’۔ ” وہ اسے نفرت سے دیکھتا ہوا اس کی ذات کے پر خچے اڑا رہا تھا۔
” آج کے بعد مجھے اپنی شکل مت دکھانا۔۔۔ نفرت کرتا ہوں میں تم سے۔۔۔ جتنی تم سے محبت کی ہے۔۔۔ اس سے کہیں زیادہ نفرت۔۔۔ ” وہ اس کا بازو جھٹکا دیتا ہوا بولا جو اسے پتھرائی ہوئی آنکھوں سے دیکھ رہی تھی۔ مصطفی پلیز ایسا مت کریں۔۔۔ میں۔۔۔ میں مر جاؤں گی۔۔۔ ایسا۔۔۔ ایسا تو نہ کریں میرے ساتھ۔۔۔ میرا کیا قصور ہے۔۔۔ آپ میرے وجود سے میری سان ۔ آپ میرے وجود سے میری سانسیں کھینچ لیں۔۔۔ مگر میرے ساتھ ایسا مت کریں۔۔۔ بہت محبت کرتی ہوں میں آپ سے ۔۔۔ ” وہ اس کا بازو پکڑ کر محبت کی بھیک مانگ رہی تھی لیکن جب دل پتھر ہو جائے تو کسی کی فریادیں کہاں اثر کرتی ہیں۔ تو مر جاؤ۔۔۔ لیکن میری زندگی سے دفع ہو جاؤ۔ ” وہ اپنا بازو اس کی گرفت سے چھڑوا تا ہو ادھاڑا تھا۔ مصطفیٰ۔۔۔!” وہ بے یقینی سے اس کی آنکھوں میں دیکھ کر رہ گئی جہاں صرف اجنبیت کا احساس تھا۔ مرگئی محبت۔۔۔ مصطفیٰ علی خان کی نفرت کا آغاز وہاں سے ہوتا ہے جہاں سے تمہاری سو کالڈ محبت شروع ہوتی ہے۔۔۔ ” وہ سرد لہجے میں اسے باور کرواتا واپس پلٹ گیا۔