Dil Toh Pagal Hai Novel By Huma Qureshi Complete – ZNZ

“اور یہ بچہ۔۔۔ یہ کون ہے آخر؟
میرے پہلو میں لیٹا کیوں رو رہا ہے؟”
اس نے خود کلامی کی، یاد کرنے کی کوشش کی، مگر سر میں درد ہونے لگا۔
وہ بچہ بار بار اپنے ننھے ہاتھوں سے اسے متوجہ کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔
وہ چند لمحے تو خالی خالی نظروں سے اسے دیکھتی رہی —
یہ بچہ کون تھا؟ کس کا تھا؟
اور میرے پاس کیوں لیٹا ہوا ہے؟
سوالات کی ایک طوفانی لہر اس کے ذہن میں اٹھنے لگی۔
ابھی وہ کچھ اور سوچ پاتی کہ اچانک اسے کسی اور کی موجودگی کا احساس ہوا۔
اس نے نظریں بچے سے ہٹا کر سامنے دیکھا —
ایک 30 سے 35 سال کا مرد بے قراری سے اسے دیکھ رہا تھا۔
اس کی آنکھوں میں جذبوں کا سمندر تھا،
جیسے وہ اسے بہت اچھی طرح جانتا ہو۔
مگر وہ خود حیران تھی —
کیوں اسے یوں لگ رہا تھا جیسے وہ اس شخص کو پہلی بار دیکھ رہی ہو؟
اچانک وہ مرد اس کے پہلو سے بچہ اٹھا کر اپنے بازوؤں میں لے بیٹھا۔
اس نے بچے کے ماتھے کو چوما، اسے سہلایا،
اور پھر اس لڑکی کی طرف دیکھا جو حیران و پریشان بیٹھی تھی۔
“یہ دیکھو پری… ہمارا بیٹا ہادی،
بہت تنگ کر رہا تھا مجھے۔
شکر ہے تمہیں ہوش آ گیا، ورنہ مجھ سے تو یہ سنبھالا نہیں جا رہا تھا۔
اب تم سنبھالو اسے، تمہاری جان بچ گئی ہے،
ورنہ میں بھی زندہ نہ رہ پاتا۔۔۔”
یہ کہہ کر اس کی آنکھوں سے آنسو بہہ نکلے۔
وہ اس کے قریب آ بیٹھا۔
مگر وہ لڑکی اب بھی حیرت زدہ تھی —
خالی نظروں سے اسے دیکھتی ہوئی جیسے کسی خواب میں ہو۔
“کون ہو تم؟ اور میں کون ہوں؟
میں تمہیں جانتی بھی ہوں؟”
وہ ہکلاتے ہوئے بولی۔
مرد نے اس کے سوال کو نظر انداز کیا۔
اچانک وہ جھک کر اسے اپنے بازوؤں میں لے بیٹھا۔
“پری، میں جانتا ہوں تمہیں سب کچھ بھلا دیا گیا ہے۔
حادثے نے تمہاری یادداشت چھین لی ہے۔
تمہیں شاید کچھ بھی یاد نہیں،
لیکن یہ حقیقت ہے کہ میں تمہارا شوہر ہوں،
اور یہ بچہ ہمارا بیٹا۔
ادھر دیکھو میری آنکھوں میں، پری۔۔۔
میں ابنوس ہوں، تمہارا آبنوس۔”
وہ اس کے چہرے کو دونوں ہاتھوں سے تھام کر بولا۔
پھر بچے کو دیکھتے ہوئے بولا،
“یہ ہماری محبت کی نشانی ہے، پری — ہمارا ہادی!”
پری کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔
جیسے زمین اس کے پیروں کے نیچے سے نکل گئی ہو۔
“یہ کیسے ممکن ہے؟ اگر یہ میرا شوہر ہے،
تو مجھے کچھ یاد کیوں نہیں؟
اور اگر یہ میرا بچہ ہے،
تو دل میں کوئی احساس کیوں نہیں جاگا؟”
وہ خود سے گویا ہوئی،
“یادداشت چلی گئی تو کیا جذبے بھی ختم ہو جاتے ہیں؟
کیا ماں اپنی اولاد کو یوں اجنبی محسوس کر سکتی ہے؟”
سر میں درد پھر شدت سے اٹھا۔
اس نے دونوں ہاتھوں سے سر تھام لیا،
“جاؤ یہاں سے… لے جاؤ اس بچے کو…
میں تمہیں نہیں جانتی!
نہ تمہیں، نہ اس بچے کو!”
وہ ہذیانی انداز میں چلائی،
آنکھیں بند کر کے لیٹ گئی۔
ذہن جیسے خالی کاغذ ہو —
جس پر ماضی کا ایک بھی لفظ نہیں لکھا۔
کچھ دیر بعد جب آنکھیں کھولیں تو وہ مرد جا چکا تھا،
اور اس کے ساتھ وہ ننھا بچہ بھی۔
کمرے میں صرف خاموشی رہ گئی تھی۔۔۔
اور وہ — اپنی ٹوٹی ہوئی یادوں کے درمیان —
اکیلی تھی۔
Dil Toh Pagal Hai Novel By Huma Qureshi Complete – ZNZ

Download free web-based Urdu books, free internet perusing, complete in PDF, ‍Dil Toh Pagal Hai Novel By Huma Qureshi Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, ‍Dil Toh Pagal Hai Novel By Huma Qureshi Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, And All Free internet based Urdu books, books in Urdu, heartfelt Urdu books, You Can Download it on your Portable, PC and Android Cell Phone. In which you can without much of a stretch Read this Book. Dil Toh Pagal Hai Novel By Huma Qureshi Complete – ZNZ We are Giving the PDF document on the grounds that the vast majority of the clients like to peruse the books in PDF, We make an honest effort to make countless Urdu Society, Our site distributes Urdu books of numerous Urdu journalists.

NOVELS INFORMATION ARE THE GIVEN BELOW
167+ Pages · 2025 · 14.52 MB · Urdu

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *

📖 Zubi Novels Zone App
Install