Aatish E Hijar Novel By Sandal Malik Complete – ZNZ

Aatish E Hijar Novel By Sandal Malik Complete – ZNZ

Download free web-based Urdu books, free internet perusing, complete in PDF, Aatish E Hijar Novel By Sandal Malik Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, Aatish E Hijar Novel By Sandal Malik Complete – ZNZ – Online Free Download in PDF, And All Free internet based Urdu books, books in Urdu, heartfelt Urdu books, You Can Download it on your Portable, PC and Android Cell Phone. In which you can without much of a stretch Read this Book. Aatish E Hijar Novel By Sandal Malik Complete – ZNZ We are Giving the PDF document on the grounds that the vast majority of the clients like to peruse the books in PDF, We make an honest effort to make countless Urdu Society, Our site distributes Urdu books of numerous Urdu journalists.

ج جی. ..میر سائیں. …آپ نے بلایا. … ہاتھوں کی انگلیوں کو مڑورتی وہ بمشکل بولی تھی. .. ہتھیلیوں کے ساتھ ساتھ اب چہرے پر بھی پسینہ آنے لگا تھا. …

تم نے ملائکہ سے بھی بدتمیزی کی ہے. … اسکے بالکل سامنے کھڑے ہوتا دونوں ہاتھ سینے پر باندھے ایک ایک لفظ چبا کر بولا تھا. …

وہ دونوں چونکی تھی. … دبیا اس لئے کہ اس نے تو کوئی بدتمیزی نہیں کی تھی. …

اور ملائکہ اسکے”بهی” کہنے پر چونکی تھی. . اور دبیا کے عالی کو میر کہنے پر بھی. ..اسے بس ہی تقریباً عالی کہتے تھے. ..اور ب اسے دبیا کا عالی کو میر کہنا بالکل نہیں پسند آیا تھا. جبکہ عالی نے کچھ خاص توجہ نہیں دی ..

ن نہیں. .تو…میں نے تو..نہیں کی. .وہ جھٹ سے بولی تھی اب کہ ڈر کہیں غائب ہوگیا تھا. ….وہ ملائکہ کے سامنے کمزور نہیں ہونا چاہتی تھی. …

پہلی ملاقات میں ہی اسے لگا کہ اسکا ملائکہ سے سہی مقابلہ ہونے والا تھا. …وہ ونی تھی و جانتی تی تھی. .مگر بیس سال کی عادتیں وہ پل میں تو اب چھوڑ نہیں سکتی تھی. ….

ملائکہ ادھر آؤ. ..وہ اتنے زور سے دھاڑا کہ دونوں ہی اپنی جگہ اچھلی تھی. ….اب دونوں کو ہی نانی یاد آئی تھی. …

ج جی. ..وہ اب ان کے پاس آگئی تھی. …

اب بتاؤ تم کہ. ..اسنے دبیا کی طرف اشارہ کیا. …کہ ملائکہ جھوٹ بول رہی ہے کہ تم نے بدتمیزی کی اس سے ..اور اس پر ہاتھ بھی اٹھایا. …میں تو بدتمیزی معاف نہیں کرتا تم نے تو اس پر ہاتھ اٹھایا. …. بولوو. .کیا یہ جھوٹ بول رہی ہے. ..وہ غضب ناک تاثر کئے دھاڑتے ہوئے بولا تھا. ….

غصے سے رگیں تن گئی تھی. ….

اتنی سخت رویے پر اسکی آنکھیں برسنے کو بے تاب ہوگئی تھی. … اسے سخت رونا آیا تھا. …..ایسا رویا اس نے کب سہا تھا. .اتنی بے عزتی. .. اس کا دل کیا کاش وہ مر جاتی پہلے ہی کہیں. .یا کاش وہ اس جاگیر خاندان میں پیدا ہی نہ ہوتی. .مگر کاش کاش ہی رہ گیا. ..

اسکے یوں دھاڑنے پر ڈری تو ملائکہ بھی تھی. .مگر اس سے زیادہ خوش ہورہی تھی دبیا کی بے عزتی ہوتے دیکھ کر. ..

م. .نے بد تمیزی. .نہیں کی. …پہلے. ..پہلے اس نے کی تھی. ..اور لڑائی بھی. ..اس نے کی. ..میں نے نہیں. .. آنسوؤں کو ضبط کرتی وہ دھیمے لہجے میں بولی تھی. .چہرہ بالکل جھکایا ہوا تھا. …

لڑکی. ..تم ونی ہو کر یہاں آئی ہو. تمہاری کوئی عزت نہیں ہے کوئی بھی. .اور جب تمہاری کوئی عزت ہے ہی نہیں تو تمہاری بے عزتی کیسے ہوگئی ہے. …..اور ملائکہ نے جو بھی کیا وہ تم اور تمہارا خاندان ڈیزرف کرتا ہے. .. اسکے نازک بازو کو اپنی ہاتھ کی سخت گرفت میں لیتا وہ بول نہیں. .زہر اگل رہا تھا. …

اب کہ ضبط کئے آنسوؤ کی حد ہوئی تھی. .وہ بار توڑتے چہرہ بگهو رہے تھے. …نیلی آنکھوں نے ایک شکوہ کناں نظر سے بهوری آنکھوں میں دیکھا تھا. ….

پل میں نظروں نا تصادم ہوا. ..اور ..نازک بازو پر سخت گرفت ہکلی ہوئی تھی. …اور پھر جھٹکے سے عالی نے اسکو چھوڑ دیا تھا. ….

ملائکہ بل کها کر رہ گئی. ..عالی کا اسکو یوں چهونا اسے آگ لا گیا تھا. …

معافی مانگو اس سے. … بکهرے بالوں میں ہاتھ پھیرتا وہ سپاٹ لہجہ میں بولا تھا. …دوبارہ ان نیلی آنکھیں والی کو دیکھنے کی غلطی نہیں کی تھی. .

وہ چہرہ جھکائے بنا آواز کے روتے اپنا بازو مسل رہی تھی. ..عالی کے حکمیہ لہجے پر بھی چہرہ نہیں اٹھایا. ..البتہ رونے میں شدت آئی تھی. ….

تمہیں آواز آرہی ہے. … وہ خود کو نظرانداز ہوتے دیکھ کر اور غصہ سے بولا تھا. ..

آئی ایم سوری. …. وہ گہرا سانس لیتی پل میں بولی تھی. ..

اس سے پہلے کوئی کچھ کہتا. .دروازہ ناک ہوا تھا. …

آجاو. …اشتعال پر قابو پاتے وہ بھاری گھمبیر آواز میں قدرے اونچا بولا. ..

وہ. … ملائکہ بی بی. .وہ بڑی بیگم نے اپکو بلایا ہے جلدی. .سکینہ مودب سی بولی تھی. ..

چلو. .. وہ سکینہ کو اشارہ کرتی ایک مسکراتی نظر عالی اور کاٹدار نفرت سے بھر پور نظر دبیا پر ڈال کر نکلی تھی. …

اسکے جاتے ہی دبیا بھی مڑی تھی. …..

جب اچانک اسے رکنا پڑا. …اسکی نازک کلائی میر کی سخت گرفت میں تھی. ..وہ سانس تک روک گئی تھی مگر .مڑی نہیں  تھی. ..

NOVELS INFORMATION ARE THE GIVEN BELOW
1,471+ Pages · 2025 · 5.52 MB · Urdu

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *