Jan E Jageer Novel By Angel Urooj Complete Season 2 – ZNZ
جانِ جاگیر (سیزن ٹو) از اینجل عروج
Download free web-based Urdu books, free internet perusing, complete in PDF, Jan E Jageer Novel By Angel Urooj Complete Season 2 – ZNZ – Online Free Download in PDF, Novel Free Download, Online Jan E Jageer Novel By Angel Urooj Complete Season 2 – ZNZ – Online Free Download in PDF, And All Free internet based Urdu books, books in Urdu, heartfelt Urdu books, You Can Download it on your Portable, PC and Android Cell Phone. In which you can without much of a stretch Read this Book. Jan E Jageer Novel By Angel Urooj Complete Season 2 – ZNZ , We are Giving the PDF document on the grounds that the vast majority of the clients like to peruse the books in PDF, We make an honest effort to make countless Urdu Society, Our site distributes Urdu books of numerous Urdu journalists.
Jan E Jageer Novel Season 2 By Angel Urooj Complete – ZNZ
Romantic novel in urdu pdf download , romantic novels in urdu , romantic novels in urdu pdf , best romantic novels in urdu, new bold romantic novels in urdu , short romantic novels in urdu pdf , new romantic novels in urdu , short romantic novels in urdu ,best romantic novels in urdu pdf , urdu novels , best urdu novels , urdu novels pdf download , romantic urdu novels ,rude hero based urdu novels , latest complete urdu novels , new bold romantic novels in urdu , romantic novels in urdu , novels in urdu.
تاریخ کمرے میں سگریٹوں کا دھواں بھرا ہوا تھا مگر رولنگ چیئر پہ بیٹھے مسلسل سگریٹ پھونکتے اس شخص کو جیسے اس دھوئیں سے کوئی اثر نہیں پڑھ رہا تھا۔۔۔
وہ مسلسل دھوئیں کے ذریعے اپنے اندر کا اشتعال باہر نکالنے کی کوشش میں لگا ہوا تھا مگر ہر بار ناکام ہورہا تھا۔۔۔۔
وہ سگریٹ پینے کا بلکل عادی نہیں تھا۔۔۔ وہ اس وقت سگریٹ کا استعمال کرتا تھا جب اسے اپنے اندر کی گھٹن باہر نکالنی ہوتی تھیں ۔۔۔ جب وہ پریشان ہوتا تھا یا غصے میں اور اس وقت بھی وہ بےحد غصے میں تھا۔۔۔ کیونکہ آج جو کچھ ہوا تھا وہ اسکے حساب سے سراسر غلط تھا۔
عام طور پہ بھی غصے میں اتنی سگریٹ نہیں پیتا تھا جتنی اسکے برابر ٹیبل پہ رکھی ایش ٹرے سگریٹ کی راکھ اور تکڑوں سی بھری ہوئی اسکی لاتعداد سگریٹ پینے کا پتہ دے رہیں تھیں۔
سوچوں میں مصروف مسلسل کہتے کہتے کش لگاتا غصہ کم کرنے کی کوشش میں خلل تب پڑا جب اسکے کمرے کا دروازہ کھلا
دروازہ کھلتے ہی سیدھی روشنی اسکے چہرے پہ پڑی تھی۔۔۔ دو گھنٹے سے تاریخ کمرے میں بیٹھے رہنے کے باعث دروازے سے اندر آتی تیز روشنی اسے آنکهیں میچنے پہ مجبور کرگئی تھی۔
بیٹا یہ کیا حال بنا رکھا ہے ۔۔۔ اتنا دھواں۔۔۔ اسکی ماں کھانستی ہوئی کمرے میں داخل ہوتیں پورا دروازہ کھولنے کے ساتھ ساتھ لائٹس اور پنگھا بھی کھول چکی تھی۔
ماں کی آواز پہ اسنے اپنی سرخ انگارہ آنکھیں کھولتے دروازے کی جانب دیکھا مگر دروازے میں ساکت کھڑے وجود کو دیکھتے اسکے اندر غصے کی ایک تیز لہر دوڑ گئی۔
کیا ہے یہ سب ۔۔۔ اسکے سر پہ کھڑے ہوتے اسکے برابر میں رکھے ایش ٹرے میں سگریٹ کے تکڑے دیکھتی وہ زرا خفگی سے بولیں۔
معصومہ کہاں ہے ماما۔۔۔ سفید اور مہرون کی فراک زیب تن کیے چھوٹے چھوٹے قدم اندر کی جانب بڑھتے اس وجود پہ نظریں جمائے اسنے بےتاثر لہجے میں ماں سے پوچھا۔
تمہارے بابا کے پاس ہے اور آج وہ ہمارے ساتھ ہی سوئے گی۔۔۔ اسکی ماں نے عطلاح کیا۔
آپ اسے مجھے دے جائیں ۔۔۔ اسے میرے بغیر نیند نہیں آتی۔۔۔ وہ نارمل لہجے میں ایک نظر ماں کو دیکھتے بولا۔
آج اسے ہمارے پاس ہی رہنے دیں۔۔۔ اپنے دائیں جانب کھڑی لڑکی کو ایک نظر دیکھتے انہوں نے جیسے اپنے بیٹے کو سمجھانے کی کوشش کی تھی۔
یہ شادی میں نے صرف اپنی بیٹی کی وجہ سے کی ہے ۔۔۔ اس لیئے اسے یہاں ہونا چاہیئے۔۔۔ آپ پلیز اسے بھجوادیں۔۔۔ وہ حتمی لہجے میں کہتا کرسی سے کھڑا ہوتے لمبے لمبے قدم اٹھاتا واشروم میں گھس گیا۔
فکر مت کرو وہ ٹھیک ہو جائے گا۔۔۔ پیچھے اسکی ماں کچھ بےبسی سے اپنی نئی بہو کو تسلی دیتی دروازہ بند کرتی کمرے سے نکل گئیں۔
کمرے میں دھواں اب ختم ہو چکا تھا۔۔۔ وہ ہر ایک چیز کو بہت گھور سے دیکھ رہی تھی۔۔۔ ایسا نہیں تھا وہ اس کمرے میں پہلی بار آرہی تھی لیکن اب یہ کمرا اسکا بھی تھا اسے بھی اب اپنی پوری زندگی اس ہی کمرے میں اس شخص کے ساتھ گزارنی تھی جسے وہ صرف اپنی بیٹی کے لیئے لایا تھا ۔۔۔ اسکے لیئے جیسے اسکا وجود کوئی معنی ہی نہیں رکھتا تھا۔
وہ چاروں طرف دیکھتے ایک دم ٹھٹک کے رکی۔۔۔
سائڈ کورنر پہ رکھے فریم میں موجود تصویر کو دیکھتے اسکی انکھوں میں پانی بھرنا شروع ہوگیا۔۔۔
کورنر سے فریم اٹھاتے وہ نم آنکھوں سے اس فریم میں موجود مسکراتی لڑکی کو حسرت سے دیکھ گئی جو اسکے شوہر کے دل میں بستی تھی۔
وہ تصویر دیکھنے میں اتنی مگن تھی کے اسے واشروم کا دروازہ کھلنے کا بھی احساس نہیں ہوا۔۔۔
اسنے واشروم سے نکل کے کمرے میں نظریں دوڑائیں تو کورنر کے پاس کھڑی اپنی نئی بیوی کو ہاتھ میں فریم پکڑے دیکھ اسے ایک دم پھر سے غصہ آیا۔
مٹھیاں بھیجتے لمبے لمبے قدم اٹھاتے اس تک پہنچتا ایک جھٹکے سے اسکے ہاتھ سے فریم کھینچا۔۔۔ جس پہ وہ ایک دم گڑبڑا گئی۔
کس کی اجازت سے تم نے میری چیزوں کو ہاتھ لگایا۔۔۔ وہ اسکا بازو دبوچتے درشتگی سے بولا تو اسکا یہ نئا روپ دیکھ کے وہ شوخ وچنچل لڑکی سہم گئی۔
اپنے سامنے کھڑے شخص کو اسنے کبھی غصے میں دیکھا ہی کہا تھا۔۔۔ وہ بہت ہی کم غصہ ہوتا تھا مگر کبھی اس پہ غصہ نہیں ہوا تھا بلکل ہمیشہ اس کے ساتھ مستی مزاق ہی کرتا تھا لیکن آج جو شخص اسکے سامنے کھڑا تھا وہ بلکل بھی ویسا نہیں تھا جیسا وہ ہمیشہ سے دیکھتی آئی تھی۔۔
یہ تو کوئی اور ہی تھا جس کی آنکھوں میں اسکے لیئے کوئی نرمی نہیں تھی صرف غصہ اور سختی تھی جس سے وہ بری طرح ڈری تھی۔
م۔۔۔میں تو بس۔۔۔
شٹ اپ۔۔۔۔ وہ کچھ کہتی کے اس سے پہلے ہی اسنے اسکی بات سختی سے کاٹی۔۔
یہ سب کچھ تمہاری وجہ سے ہی ہوا ہے۔۔۔ کیا جاتا تمہارا آگر تم اس نکاح سے انکار کردیتیں تو ۔۔۔ اسکے بازو کو ہلکے سے جھٹکا دیتے اسے خود کے مزید قریب کیا۔
اسکی سرخ آنکھوں کو دیکھتے وہ ایک پل کے لیئے کانپ گئی مگر پھر اگلے ہی پل کافی ہمت کرت یہ دھیمی آواز میں بولی۔
میں لڑکی ہوں۔۔۔ میں کیسے منا کرتی تھی بابا کو۔۔۔ آگر آپ کو یہ شادی نہیں کرنی تھی تو آپ منا کر دیتے۔۔۔ اسکی چلتی زبان دیکھتے مقابل کے ماتھے پہ کئی بل پڑے۔
مگر میری کوئی سنتا تو میں کبھی تم سے نکاح نا کرتا۔۔۔مگر تم منا کر سکتیں تھیں بلکل ویسے ہی جیسے اور دوسری چیزوں میں زبان چلتی تھی۔۔۔ آگر تم منا کردیتیں تو میں کچھ وقت میں اسے منا کے اس سے نکاح کر لیتا۔۔۔ وہ فریم میں موجود لڑکی کا مسکراتا چہرہ دیکھتے بےبسی سے بولا۔
تم میری زندگی میں شامل تو ہو گئی ہو مگر صرف میری بیٹی کی ماں بن کے ۔۔۔ اس کے علاوہ مجھ سے کوئی امید نہیں رکھنا کے میں کبھی تمہیں اپنی بیوی کا درجہ دوں گا۔۔۔جو کچھ ہوا ہے وہ صرف تمہاری وجہ سے ہوا ہے سب تمہاری وجہ سے۔۔۔ فریم آہستہ سے بیڈ پہ رکھتے وہ ایک بار پھر غصے سے اسکے چہرے کے قریب دھاڑا۔۔۔ وہ ہر اس چیز کا قصوروار اسے ٹھہرا رہا تھا جس میں اسکا کوئی حصہ تھا ہی نہیں۔
آپ کی زندگی میں میں اپنی حیثیت بہت اچھے سے جانتی ہوں۔۔۔ میں آپ کی بیوی کی جگہ لینا بھی نہیں چاہتی اور آپ اپنی ناکام محبت کا ذمیدار مجھے ٹھہرانا بھی بند کریں۔۔۔
جو کچھ ہوا ہے وہ آپ کی وجہ سے ہوا ہے۔۔۔ آگر آپ کو اتنی ہی محبت تھی اس سے تو پہلی شادی ہی نا کرتے۔۔۔ وہ ہمت کرتی اسکی آنکھوں میں آنکھیں ڈالے کہتی اپنی آخری بات سے اسکا دماغ گھما گئی تھی۔۔۔ اسکے سارے زخم جو پہلے سے ہی ہرے تھے انہیں ناخن سے کھروچ کے ایک بار پھر سے تازہ کرگئی تھی۔
بکواس بند کرو اپنی۔۔۔ تم !!!!!۔۔۔۔۔ وہ کچھ بھی سخت کہنے سے خود کو باز رکھتا ایک جھٹکے سے اسکا بازو چھوڑتے دروازے کی جانب بڑھ گیا۔
مگر باہر جانے سے پہلے اسنے ایش ٹرے اٹھا کے پوری قوت سے زمین پہ ماری تھی جس کی کرچیاں دور تک گئیں تھی۔
اسکی اس حرکت پہ چند پل پہلے خود کو مضبوط ظاہر کرنے والی لڑکی کانپ کے رہ گئی۔
وہ دھاڑ سے دروازہ بند کرتے باہر نکل گیا پیچھے وہ ایک دم اچھلتی دل تھام گئی۔۔۔
آنسوں جو تھم گئے تھے ایک بار پھر بہنے لگے تھے۔۔۔ وہ اپنے باپ کی لاڈلی تھی۔۔۔اسکے باپ نے کبھی اس سے تیز آواز میں بات تک نہیں کی تھی۔۔۔ اسکے باپ نے کبھی اسے رونے نہیں دیا تھا۔۔۔۔ وہ زندگی میں کبھی اس طرح رنجیدہ ہو کے نہیں روئی تھی جس طرح وہ ابھی بیڈ پہ بیٹھتی پھوٹ پھوٹ کے رو دی تھی۔
Jan E Jageer Novel Season 2 By Angel Urooj Complete – ZNZ
is One Of The Most outstanding Urdu Novel Composed By Angel Urooj is accessible Free of charge In PDF Organization And This Writer Is Extremely Well known For His Best Urdu Books And He Composing Best Urdu Books Like Social, Heartfelt, Activity, and Wrongdoing, Angel Urooj accessible Free of charge In PDF Organization And Has the Most ideal Urdu novel assortments That anyone could hope to find Bunny For nothing In PDF Configuration.
Jan E Jageer Novel Season 2 By Angel Urooj Complete – ZNZ
Zubinovelszone.com is the Unparalleled Has All Urdu novel assortments Accessible For nothing And Everybody Read And Download All Urdu Books. Pakistan All Urdu Books Writers assortments Accessible Bunny Simple To Download Simple To Peruse On the web. This Site is For All to appreciate And is Not difficult To Utilize Like Relatives.
1,043+ Pages · 2024 · 9.52 MB · Urdu